I can provide you with some famous couplets (ashaar) by Meer Taqi meer.
1. با غم زندگی افسردہ ہوں میں
بیٹھا ہوں انتظار میں میر
2. اشک پر زور نہیں ہے یہ وہ آتش گراں مہ ہے
جس میں نہ چھپے لھو اور آنسو نہ پگھلے
3. میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب
اُسی عطار کے لندن جا کر دوا لیتے ہیں
4. میر جو آہنگ ہوئے ہوئے خود ہی گریباں ہو
ان سے پوچھو محبت کیا ہے
5. دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں
6. حالتِ حالہا میں دل دہر میر ہے
اور کہیں دو چار آہنگ رہتا ہوں
7. باغبان آنکھوں سے ہم نے چھپا کے رکھتے ہیں
رات کو دن سے کچھ آمد ہوتی ہے
8. اِک ہون سلامت، اور باقی صب مر جائیں
میر بھی بُرا نہ ہو، اگر بہتر نہ ہو
9. جو مجھ پہ ہوا، وہ مجھ پہ ہوا
میرا کیا ہے، اگر تو بہتر ہوا
10. اپنی گلی میں مجھ سے رشوائی ہو گئی
میر پہمان آیا اور میرا کوئی نہیں