Mirza Ghalib has written numerous ghazals, and each one is a masterpiece. Here's one of his famous ghazals:
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر دم نکلے
بہت نکلے میرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
دارِ نیازِ ہستی سے ہم بھی گزرے ہوں گے
وہ معاف کرتے ہیں جن کو ہم بھولے ہوں گے
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اُسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پر دم نکلے
خدا کے واسطے پردہ نہ کابے سے اُٹھا ذوقِ عرضیں
کہ کاشتیاں بھی دوبتی ہیں بہر میں کنارے انکلے
محوِ خیالات کاش نہ ہو جوں خود نشیں اندر منظر
یعنی پھر بینا پہ ہو کہ چشمِ خود کو کر بند تماشا کب کلے
This is just a selection of couplets from one of ghalib ghazals.